حوزہ نیوز ایجنسی| امام باقر علیہ السلام نے ایک روایت میں مصحفِ فاطمہ (س) کی منفرد خصوصیات کو بیان کیا ہے، یہ ایک آسمانی کتاب ہے، جس کی جلد زمرد سے بنی ہے اور صفحات سفید موتیوں جیسے ہیں، اس کتاب میں ماضی اور مستقبل کے تمام علوم موجود ہیں۔
ابو بصیر روایت کرتے ہیں:
میں نے امام محمد باقر (علیہ السلام) سے مصحفِ فاطمہ (س) کے بارے میں دریافت کیا۔
امام (ع) نے فرمایا: یہ کتاب حضرت فاطمہ (س) پر ان کے والد کی وفات کے بعد نازل ہوئی۔
میں نے پوچھا: کیا اس میں قرآن کا کوئی حصہ موجود ہے؟
امام (ع) نے فرمایا: اس میں قرآن کا کوئی حصہ نہیں ہے۔
میں نے کہا: تو پھر اس کتاب کی تفصیل بیان کریں۔
امام (ع) نے فرمایا:
یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے، جو سرخ رنگ کے زمرد سے بنی ہوئی ہیں، اور اس کی شکل طولانی اور عریض ہے۔
میں نے عرض کیا: میری جان آپ پر فدا ہو، اس کے صفحات کی وضاحت کریں۔
امام (ع) نے فرمایا: اس کے صفحات سفید موتیوں سے بنے ہیں، جنہیں حکم دیا گیا: "ہو جاؤ" اور وہ وجود میں آ گئے۔
میں نے پوچھا: میری جان آپ پر فدا ہو، تو اس کتاب میں کیا چیزیں موجود ہیں؟
امام (ع) نے فرمایا: اس کتاب میں قیامت تک کے تمام ماضی و مستقبل کے حالات درج ہیں۔ اس میں آسمانوں کے بارے میں تفصیلات، ہر آسمان میں موجود فرشتوں کی تعداد، اور دیگر جزئیات موجود ہیں۔
اس کتاب میں خدا کی تمام مخلوقات کی تفصیلات، ان کے نام، اور جن کی طرف پیغمبر بھیجے گئے، ان کے نام شامل ہیں۔ اس میں ان لوگوں کے نام بھی ہیں جنہوں نے حق کو مسترد کیا یا قبول کیا۔
اس کتاب میں تمام مخلوقات، چاہے وہ مومن ہوں یا کافر، کے نام شامل ہیں، پہلے انسان سے لے کر آخری تک۔ زمین کے تمام ممالک کے نام، ان کی تفصیلات، ہر ملک کے مومنوں اور کافروں کی تعداد بھی موجود ہے۔
اس میں ابتدائی قوموں کی داستانیں، ان کے حکمرانوں کے حالات، ان کی حکومت کی مدت، اور ان کی تعداد بھی لکھی گئی ہے۔
اسی طرح اس کتاب میں تمام آئمہ کے نام، ان کی صفات، ان کے کارنامے، اور ان کے دور کی تفصیلات موجود ہیں۔
میں نے پوچھا: میری جان آپ پر فدا ہو، یہ ادوار کتنے ہیں؟
امام (ع) نے فرمایا: یہ پچاس ہزار سال کے عرصے پر مشتمل سات ادوار ہیں۔
اس کتاب میں خدا کی تمام مخلوقات کے نام، ان کی عمر، جنت میں جانے والوں کی تعداد، جہنم میں جانے والوں کی تعداد، اور ان کے نام موجود ہیں۔
مزید برآں، اس کتاب میں قرآن، تورات، انجیل، زبور کے اصل علوم، تمام درختوں اور پودوں کی تعداد اور ان کی ت
فصیلات بھی شامل ہیں۔